:بچہ کی بسم اللہ پر والد کی مغفرت
حضرت امام رازی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں
کہ ایک دفعہ حضرت عیسی علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام کا ایک قبر پر سے گزر ہوا …. آپ نے بطور کشف دیکھا کہ عذاب کے فرشتے میت کو عذاب دے رہے ہیں … آپ آگے تشریف لے گئے … اپنے کام سے فارغ ہو کر جب دوبارہ آپ کا گزر اس قبر سے ہوا تو آپ نے دیکھا کہ اس قبر پر رحمت کے فرشتے جمع ہیں اور ان کے پاس نور کے طبق ہیں … آپ کو اس پر تعجب ہوا آپ نے نماز پڑھی اور اس واقعے کی حقیقت معلوم کرنے کے لئے اللہ سے دعا کی … اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی …. فرمایا اے عیسی یہ بندہ گناہ گار تھا اور جب سے مرا تھا عذاب میں گرفتار تھا …
یہ مرتے وقت اپنی بیوی چھوڑ گیا تھا جو کہ حاملہ تھا اس عورت نے اس کے بیٹے کو جنم دیا اور اسکی پرورش کی یہاں تک کہ وہ پڑھنےکے قابل ہو گیا اس عورت نے اس بچے کو مکتب میں بھیجا استاد نے اسے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھائی پس مجھے اپنے بندے سے حیاء آئی کہ میں اس کو آگ کا عذاب دوں زمین کےاندر اور اس کا بیٹا میرا نام لیتا ہے زمین کے اوپر … (تفسیر کبیر ج ۱ ص ۱۷۲)
اللہ کی حفاظت کا حیرت انگیز واقعہ
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ایک شخص آیا
. اس کے ساتھ اس کا بیٹا بھی تھا … باپ کے درمیان اس قدر مشابہت تھی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ حیران ہو گئے اور فرمایا میں نے باپ بیٹے میں اس طرح کی مشابہت نہیں دیکھی .. آنے والے شخص نے کہا .. امیر المؤمنین! میرے اس بیٹے کی پیدائش کا بڑا عجیب قصہ ہے اس کی پیدائش سے پہلے جب میری بیوی امید سے تھی تو مجھے جہاد میں جانا پڑا … بیوی بولی آپ مجھے اس حالت میں چھوڑ کر جا رہے ہیں ..؟ میں نے کہا استودع الله ما فی بطنک ( آپ کے پیٹ میں جو کچھ ہے میں اسے اللہ کے پاس امانت رکھ کر جا رہا ہوں )
یہ کہہ کر میں جہاد مہم میں نکل پڑا
ایک عرصہ کے بعد واپس ہوا تو یہ درد ناک خبر ملی کہ میری بیوی انتقال کر چکی ہے اور جنت البقیع میں دفن کی گئی ہے میں اس کی قبر پر گیا دعا اور آنسوؤں سے دل کا غم ہلکا کیا رات کو مجھے اس کی قبر سے آگ کی روشنی بلند ہوتی ہوئی محسوس ہوئی۔
میں نے رشتہ داروں سے معلوم کیا تو انہوں نے کہا. رات کو اس قبر سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دکھائی دیتے ہیں .. میری بیوی بڑی نیک خاتون تھی میں اسی وقت اس کی قبر پر گیا تو وہاں یہ حیرت انگیز منظر دیکھا کہ قبر کھلی ہوئی ہے میری بیوی اس میں بیٹھی ہے بچہ اس کے پاس بے چین ہورہا ہے اور یہ آواز دے رہی ہے.. اے اپنی امانت کو اللہ کے سپرد کرنے والے! اپنی امانت لے لے اگر
تم اس بچے کی ماں کو بھی اللہ کے سپرد کر جاتے تو واللہ ! آج اسے بھی پاتے … میں نے قبر سے بچہ اٹھایا اور قبر اپنی اصلی حالت پر آگئی …. اے امیرالمؤمنین! یہ وہی بچہ ہے ….. (یادگار ملاقات میں)
اب تو اللہ تعالیٰ سے محبت ہو گئی
شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ نے اپنے خطبات میں ایک واقعہ نقل فرمایا ہے کہ
ایک لڑکے کو ایک لڑکی سے محبت ہو گئی مگر اس لڑکی کی کسی اور جگہ شادی ہوگی
لڑکا بڑا پریشان ہوا ….. لڑکی کو خط لکھا کہ بی بی ! میں تمہارے ساتھ شادی کی کوشش میں تھا مگر قسمت میں نہیں تھی …. اب آپ میرے ساتھ ایک مرتبہ ملاقات کر لیں اس کے لئے جو بھی فرمائش ہوگی میں پوری کروں گا….. لڑکی نیک تھی اس نے کہا حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے پیچھے چالیس دن تک نماز با جماعت پڑھ لو پھر جہاں بلائیں گے حاضر ہو جاؤں گی …. پہلے لڑکا اس لڑکی کے مکان کی طرف چکر لگاتا تھا مگر چالیس دن کے بعد اس نے جانا ختم کر دیا … لڑکی نے پیغام بھجوایا کہ اگر میری فرمائش پوری کی ہے تو میں حاضرہوں … لڑکے نے کہا پہلے میرے دل میں آپ کی محبت تھی مگر اب اللہ تعالیٰ کی محبت بیٹھ گئی ہے اب تمہارا اور میرا راستہ جدا ہے ۔۔۔
لڑکی نے خاوند کو یہ بات بتلا دی۔ اس کے خاوند نے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کویہ بات بتلائی … تو آپ نے فرمایا کہ اللہ نے سچ فرمایا … کہ بے شک نماز لوگوں کو بے حیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے … ( خطبات مدنی)
اس کتاب کو آرڈرکرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔۔
https://islamikutub.com/product/100-waqiat/
100-Waqiat/کتاب کا نام : ایک سو واقعات
جمع و ترتیب برائے : قاری محمد اسحاق ملتانی صاحب
صفحہ نمبر :15،16،17
Read More 100-Waqiat>>>